مراد وجہِ الم ہے

مراد وجہِ الم ہے‘ کراہتے کیوں ہو؟!
جو چاہیے ہی نہیں‘ اُس کو چاہتے کیوں ہو؟!
ملاپ قلب کا ہوتا ہے‘ قالبوں کا نہیں
فقط بدن کو بدن سے بیاہتے کیوں ہو؟!
منیبؔ! ہونٹ بہت خشک ہیں لبِ راوی
اب ایسے صحرا نما سے نباہتے کیوں ہو؟!

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

عشق کا دور نہ تھا

آشناے غم پایا رازدانِ دل پایا