اشاعتیں

2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

چل رہی ہے چلا رہے ہیں ہم

چل رہی ہے چلا رہے ہیں ہم ٹل رہی ہے ٹلا رہے ہیں ہم ہڈی ہڈی ہمارے تن کے بیچ گل رہی ہے گلا رہے ہیں ہم خون پی پی کے زندگی اپنا پل رہی ہے پلا رہے ہیں ہم منیب احمد 4 اکتوبر 2023 لاہور

اپنے بس کی بات نہیں ہے

پڑھنا پڑھانا اپنے بس کی بات نہیں ہے لکھنا لکھانا اپنے بس کی بات نہیں ہے چپ رہ جانا کچھ نہیں کہنا بس میں ہے شور مچانا اپنے بس کی بات نہیں ہے تک بندی ہم کر لیتے ہیں تھوڑی سی شعر بنانا اپنے بس کی بات نہیں ہے سادہ سے اِک آدمی ہیں ہم ایم اے پاس زیادہ کمانا اپنے بس کی بات نہیں ہے ساتھی تیرے ساتھ سے ہم پہ ظاہر ہے ساتھ نبھانا اپنے بس کی بات نہیں ہے سادہ سی اِک زندگی کو اُلجھا لیا ہے سہج بنانا اپنے بس کی بات نہیں ہے دوسروں کے میں کام تو کرتا ہوں لیکن کام کرانا اپنے بس کی بات نہیں ہے پیڑوں کے پھل کھانے کی حسرت تو ہے پیڑ ہلانا اپنے بس کی بات نہیں ہے آج سے میں بس شعر لکھوں گا کاغذ پر ویڈیو بنانا اپنے بس کی بات نہیں ہے شاعری کر کے ذہن بہت تھک جاتا ہے ہل یہ چلانا اپنے بس کی بات نہیں ہے منیب احمد 8 اپریل 2023 لاہور