عمر کی مسافت کا اختتام تو ہو گا

عمر کی مسافت کا اختتام تو ہو گا
صبح شام تو ہو گی دن تمام تو ہو گا
میں اگر جہاں میں ہوں تم اگر جہاں میں ہو
کوئی وجہ تو ہو گی کوئی کام تو ہو گا
تم جو دل کی مانو گے اپنی پیاس جانو گے
رہ بری کا پھر حق سے اہتمام تو ہو گا
گر طلب بھی صادق ہے اور عمل موافق ہے
غیب سے اعانت کا انتظام تو ہو گا

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

عشق کا دور نہ تھا

آشناے غم پایا رازدانِ دل پایا