ہے مزہ کھانے کا یارو بانٹ کے

چھانٹ کے رکھو‘ نہ رکھو گانٹھ کے
ہے مزہ کھانے کا یارو بانٹ کے
جو سمجھ جاتا ہے بچہ پیار سے
اُس کو سمجھاتے نہیں ہیں ڈانٹ کے
فلسفے میں ہم تو پڑتے ہی نہیں
معتقد ہیگل کے ہیں نہ کانٹ کے
اِس قدر سامان ردی ہے جمع
کچھ الگ کر دیجیے نا چھانٹ کے
طفل کو دلوا دیے جوتے نئے
باپ نے پہنے پرانے گانٹھ کے
کوچ کرنا ہی مقدر میں ہو جب
کیا کریں یاری کسی سے گانٹھ کے
میم الف تنہا ہی کرتے ہیں شکار
سانٹھ وہ قائل نہیں ہیں گانٹھ کے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

عشق کا دور نہ تھا

آشناے غم پایا رازدانِ دل پایا