حال جو دل کا سمجھ آئے کہا کرتے ہیں

حال جو دل کا سمجھ آئے کہا کرتے ہیں
بس اِسی حال میں خوش حال رہا کرتے ہیں
خواب ساحل کے کبھی آنکھ میں تیرے ہی نہیں
بس جہاں موج بہاتی ہے‘ بہا کرتے ہیں
دل شگافی نے عجب رنگ دکھایا ہے الفؔ
چوٹ اوروں کو لگے‘ ہم ہی سہا کرتے ہیں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

عشق کا دور نہ تھا

آشناے غم پایا رازدانِ دل پایا