حالات ہو گئے ہیں کتنے عجیب صاحب
حالات ہو گئے ہیں کتنے عجیب صاحب |
دھن کے امیر بھی ہیں من کے غریب صاحب |
عیسیٰ کا تذکرہ بھی ہم نے سنا تھا لیکن |
دیکھی یہاں سبھی کے سر پر صلیب صاحب |
مکے مدینے پہنچے یا کربلا گئے ہم |
لیکن کبھی نہ آئے اپنے قریب صاحب |
اپنے نصیب پر جو خوش ہے بقولِ واصفؔ |
وہ آدمی یقیناً ہے خوش نصیب صاحب |
کس کو حبیب کہیے؟ کس کو رقیب کہیے؟ |
ہم کو تو ایک سے ہیں دونوں منیبؔ صاحب |