رات اور رات بھی برسات کی رات

رات اور رات بھی برسات کی رات
کاش ہوتی یہ ملاقات کی رات
جیت کے دن سے بہت بڑھ کر ہے
اہلِ ہمت کے لیے مات کی رات
جی میں آتا ہے کہ سب سے چھپ کر
کوچ کر جائیں کہیں رات کی رات

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

عشق کا دور نہ تھا

آشناے غم پایا رازدانِ دل پایا